آج میرے بیٹے کی شادی تھی میں بہت خوش تھی کیونکہ میری بہو اپنے ساتھ جہیز میں اک نوکرانی بھی لائی جو ہر وقت نقاب میں رہتی تھی جس نے آتے ہی میرا پورا گھر سنبھال لیا تھا اب تو وہ میری بھی خوب خدمت کرتی تھی مگر آج تک اس نوکرانی کا چہرہ کسی نے نہیں دیکھا تھا اور جب بھی میں اس سے کہتی کے گھر پر تو پردہ نہ کیا کرو تو وہ ڈر جاتی تب ہی میری بہو کہتی کہ یہ بہت نیک ہے انکو پردے میں ہی رہنا اچھا لگتا ہے تو میں خاموش ہو جاتی اک رات میری آنکھ کھلی تو دیکھا نو کرانی تحجد کی نماز پڑھ رہی تھی جوں ہی اس نے سلام پھیر اتو اچانک اسکا نقاب اتر گیا اور یہ دیکھ کر تو میری روح لرز گی کہ وہ تو میرا

Mushtaq Hussain
0


































































Post a Comment

0Comments

Thanks for your message. We are away and cant respond right now we appreciate you reaching out.

Post a Comment (0)